کینسر کے مریض جب کیمو تھراپی کرتے ہیں تو ان میں طرح طرح کے مزید نقصانات آجاتے ہیں۔ کیمپوتھراپی کو کینسر کے علاج میں فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے لیکن جس طرح انگریزی دوائیوں میں بہت سی خوبیاں ہوتی ہیں اور  لوگ ان کی وجہ سے ٹھیک ہوجاتے ہیں، اسی طرح ان دوائیوں کے کچھ سائیڈ ایفیکٹ بھی ہوتے ہیں۔ اسی طرح کیموتھراپی کے بھی بہت سے سائیڈ ایفیکٹس ہیں۔ اگر کوئی مریض کیموتھراپی کرے تو اس کے کچھ مضر اثرات بھی اس کے بدن میں شامل ہوجاتے ہیں۔ ان مضر اثرات کو دور کرنے کے لیے atomy hemohim استعمال کیا جاتا ہے۔ atomy hemohim کے استعمال سے کینسر کے مریض کو کیموتھراپی کے نقصانات سے نجات مل جاتی ہے۔

 کینسر کے مریضوں میں خون کی بھی کمی ہوجاتی ہے۔ اسی طرح بسا اوقات کینسر کے مریضوں میں خون کی کمی کے ساتھ ان میں صحت مند اجزاء کی کمی کی شکایت بھی آسکتی ہے۔ مزید یہ کہ خون میں سرخ خلیوں یا ہیموگلوبن کی کمی ہوجاتی ہے۔ خون کی اس کمی کو پورا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ کیموتھراپی کے بعد ڈاکٹر حضرات مختلف اقسام کے غذاؤں کے ساتھ طاقت کی دوائیوں کا مشورہ دیتے ہیں۔ atomy hemohim ایسی حالت میں سب سے مفید دوائی ہے۔ atomy hemohim کے استعمال سے خون کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔ خون میں موجود سرخ ذرات کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔ مریض کو توانائی مل جاتی ہے اور وہ صحت پانے میں خود کو اچھا ہوتا ہوا محسوس کرتا ہے۔ atomy hemohim کے استعمال سے مدافعتی نظام میں بہتری آجاتی ہے۔ جسمانی طورپر مریض میں وہ ایبلیٹی آجاتی ہے جس کی وجہ سے وہ صحت مندی کی طرف گامزن ہوجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹیومر خلیوں کی نگرانی کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

atomy hemohim جسم کے اندر کام کرتے ہوئے انسانی کے مدافعتی نظام میں بہتری لاتا ہے۔ انسانی جسم میں ایک مدافعتی خلیہ ہوتا ہے جو بون میرو ہڈیوں میں نقصان دہ مادہ کو ختم کرنے کے لیے موجود رہتا ہے۔ ان کو NK خلیات کہتے ہیں۔ یہ NK خلیات کینسر کے مضر خلیوں کو ختم کرسکتے ہیں۔ atomy hemohim ان خلیات کو پروڈیوس کرتا ہے اور اس میں مزید بہتری لاتا ہے۔  بدن میں تھکاوٹ کی وجہ سے  یا مدافعتی نظام کی کمزوری  کی وجہ سے لوگ ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح دوڑنے والے کھلاڑی (ایتھلیٹس) سخت گرمی میں دوڑنے کے لیے محنت کرنے کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ جسمانی طاقت صرف کرتے ہیں۔ atomy hemohim ان سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ یہ پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔ بدن میں قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور ذہنی تناؤ سے بچاتا ہے۔

atomy hemohim جگر کے لیے بھی مفید  مانا گیا ہے۔ جگر میں کئی طرح امراض پائے جاتے ہیں جو کسی بھی وقت کسی بڑی خرابی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ایس ٹی زیڈ جیسی حالت میں atomy hemohim کا استعمال مفید ہے۔ اسی طرح یہ بدن میں شوگر کی مقدار کو ایک لیول پر رکھتا ہے جس کی وجہ سے انسولین لینے کی ضرورت نہیں پڑتی اور شوگر کنٹرول میں رہتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

X